GuidePedia

0
این اے 260 الیکشن سیاسی سرگرمیوں میں تیزی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔رپورٹ برکت زیب سمالانی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔،،،،،،،جوں جوں رمضان المبارک کا آخری عشرہ پایہ تکمیل کو پہنچ رہی ہے سیاسی سرگرمیوں ۔ نئے صف بندیوں اور نئے اتحاد کے حوالے سے سرگرمیوں میں تیزی آرہی ہے بڑے بڑے سیاسی برج اور سیاسی حریف وا حلیف اپنے اپنے پوزیشن پر واضع ہورہےہیں جمعیت اور بی این پی گزشتہ 72 گھنٹوں سے نئے نئے سیاسی اتحاد اور گٹھ جوڑ بنارہے ہیں جن کے اثرات گرائونڈ پر واضع نظر آرہے ہیں سیاسی میدان میں سیاسی اسکرین پر سب بڑی یہ خبر سامنے آگئ کہ نیشنل پارٹی نے جمعیت کے امیدوار انجینئر حاجی میر محمد عثمان بادینی کے مکمل حمایت کا اعلان کردیا ۔ جس سے پورے بلوچستان کے سیاسی حلقوں میں بحث چھڑ گئ جبکہ دوسری جانب بی این پی کےسینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے قیادت میں بی این پی کے امیدوار حاجی میر بہادر خان مینگل اور دیگر پارٹی قائدین نے ایم پی اے چاغی سخی امان اللہ نوتیزئی سے اور جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی سے بھی ملاقات کی ہے سیاسی اتحاد کے لیے مگر حتمی رزلٹ نئی اتحاد کا تاحال سامنے نہ آسکی ہے اس کے علاوہ جمعیت اور پشتونخواء پارٹی کے قائدین نے بھی جماعت اسلامی کے صوبائی امیر سے سیاسی اتحاد کے لیے ملاقاتیں کیئے ہیں ۔۔۔۔نیشنل پارٹی کا اس بار امیدوار کو سامنے نہ لانا اور جمعیت کے امیدوار کے حمایت اور مشترکہ امیدوار بنانے کے اعلان کے بعد نیشنل پارٹی نے الیکشن میں بھرپور سپورٹ وا الیکشن کمپین مشترکہ طور پر کوئٹہ نوشکی اور چاغی میں چلانے کا اعلان بھی کیا ہے جس سے سیاسی ٹیمپریچر میں مزید اضافے کا امکان ہے اب جبکہ بی این پی اس کا سیاسی جواب دینے کے لیے میدان میں کھود پڑی ہے سب کی نظریں ایم پی اے چاغی سخی امان اللہ نوتیزی پر ہے کہ اونٹ کس کروٹ  بیھٹے گی ۔ ایم پی اے چاغی کے قریبی زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ان سے جمعیت ۔ پی پی پی اور بی این پی کے قائدین نے ملاقاتیں کی ہے سیاسی اتحاد کے لیے مگر انکا سیاسی مشاورت جاری ہے ابھی تک کسی پارٹی کے ساتھ حتمی سیاسی حمایت کا اعلان نہیں کیا ہے ایم پی اے چاغی سخی امان اللہ نوتیزئی کراچی پہنچ گئے ہیں جہاں سے وہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے روانہ ہونگے اور 2 جولائی کو وطن واپس پہنچ کر دالبندین میں اہم اور پرہجوم پریس کانفرنس کرکے اپنے آئندہ کے سیاسی حکمت عملی اور سیاسی حمایت کا اعلان کرینگے ۔جبکہ دوسری جانب بی این پی نے کوئٹہ میں اپنے  سیاسی الیکشن مہم کے حوالے سے مرکزی دفتر کا افتتاح بھی کرچکے ہیں ۔ اس کے علاوہ وڈھ پارٹی سربراہ سردار اختر جان مینگل کے گھر پر راکٹ حملے کے خلاف بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہروں کے شیڈول کا بھی اعلان کردیا ہے ۔ حلقے میں سیاسی افطار پارٹیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ اور سوشل میڈیا پر سیاسی ملاقاتوں کے سرگرمیوں کا پوسٹ آویزان بھی کی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ پی پی پی کے چیرمین بلاول بھٹوں زرداری بھی کوئٹہ پہنچ کر پارٹی جیالوں سے خطاب بھی کی ہے ۔ اور پی پی پی کا امیدوار سینیٹر سردار فتح محمد حسنی کے فرزند سردار زادہ عمیر محمدحسنی ہے اور پی ٹی آئ کا سردار اورنگ زیب رخشانی امیدوار ہے ۔ پشتونخواء ۔ اے این پی اور جمعیت کوئٹہ اور پشتون بیلٹ میں اپنے سیاسی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اسکے علاوہ دیگر پارٹیوں کے امیدوار اور آزاد امیدواروں کے چہرے سامنے آتے رہینگے ۔۔۔۔۔۔اب انتظار ہے امیدواروں کے حتمی لسٹ کا ۔ عید کے بعد سیاسی طبل جنگ بج جائے گی کوئٹہ نوشکی اور چاغی کے سیاسی فضاء ایک بار سجے گی  ۔۔۔۔سوشل میڈیا فورم


Post a Comment

District Champion

District Champion
Rizwan Shah Cricket CLub Kharan

Free News Updates

Free News Updates

Coming Soon

Coming Soon

اپناخود کا ویب ساءٹ بنائیں

اپناخود کا ویب ساءٹ بنائیں
 
Top
Blogger Widgets