GuidePedia

0



تحریر حاجی نصرت اللہ منیگل سینر نائب صدر
شہید حبیب جالب بلوچ سچے بہادرسیاستدان اور قابل انسان  تهے ظلم و زیادتی کےخلاف

 آواز آٹهانے میں پیش پیش رہے بلوچی براهوهی پشتو  انگریزی اور اردو سمیت کئی زبانوں میں مہارت رکھتےتھے
14جولائی وہ دن ہےBNPکےمرکزی سیکرٹری جنرل حبیب جالب بلوچ کو شہید کیاگیا
 حبیب جالب بلوچ1955ء میں کوئٹہ کےعلاقےمری آباد میں پیدا هوے وہ ایک غریب اور متوسط گھرانے  سے تعلق رکھتے تھے
بنیادی تعلیم گورنمنٹ پرائمری سکول مری آباد سےحاصل کی میٹرک گورنمنٹ هاهی سکول یزدان خان سکول اور ایف اے سائنس کالج کوئٹہ سے کیا
بچپن هی سے وہ تعلیم کے حصول میں دلچسپی رکھتے تھے انہیں دینی و دنیاوی دونوں تعلیم حاصل کرنے کا بے حد شوق تها
شہیدحبیب جالب بلوچ  ابتدا سےهاهی لیول تک همیشہ اپنی جماعت میں پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کرتے تھے بچپن سے انہیں سیاست میں دلچسپی تهی انهوں نے دفعہ1970ء میں انجمن اتحاد نوجوانان کی بنیاد رکھی انہوں نےBSOسے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا

1978 ءمیں شہید حبیب جالب بلوچ BSO کےمرکزی سیکرٹری جنرل کے عہدےپرفائز رهے
(پارٹ ٹو)اور1979ء میںBSOکے مرکزی چیئرمین منتخب ہوئے1980 کو جنرل ضیاءالحق کے دور مارشل میں شہید حبیب جالب کے ڈیت وارنٹ جاری هوهے  تو شہید گل زمین نے افغانستان میں سیاسی پناہ حاصل کی جہاں سے سایق سودیت یونین چلےگئے وہاں فلاسفی اور ساهیکالوجی میں  ماسٹر ڈگری بهی حاصل کی  10 سالہ جلاوطنی کےدوران شہید ڈاکٹر نجیب اللہ کےدور حکومت میں بلوچ قوم کےخلاف ظلم وناانصافیوں کےخلاف جدوجہدکی جلاوطنی کےدوران بلوچ طلبا کواعلی تعلیم حاصل کرنےکے لیے مختلف ممالک بھیجا جہاں وہ اعلی تعلیم حاصل کرنے کے دوران بلوچ قوم سیاست اورجدوجہد سے وابستہ رہے 1990ءکو جب محترمہ بےنظیر بھٹو وزیراعظم بنے تو انہوں نے سیاسی جدوجہد کرنےوالوں کےلیے عام معافی کااعلان کیا  بیرونی ممالک سے جن میں حبیب جالب بلوچ /مرتضی بھٹو/شاہ نواز بھٹو بهی شامل تھے 1991ءمیں شہید گل زمین نے طویل جلاوطنی ختم کرتے ہوئے وطن واپس آئے اور دوبارہ سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کردیا جس کی وجہ سے انہیں کہی بار جیل جانا اور روپوش ہونا پڑا اس دوران پریس یوته موومنٹ کے پلیٹ فارم سے سیاسی جماعت تشکیل دی اور جدوجہد کو وسعت دےکر آگے بڑهتے رہے 1994ء میں  BNMکے سربراہ سردار اختر جان مینگل  سے ملاقات کی اس دوران پروگریسو یوته موومنٹBNM میں ضم ہو گی اور شہید حبیب جالب بلوچ BNMکےمرکزی ڈپٹی آرگنائزر نامزد هوے اور1995ءکوBNMکے مزکری کونسل سیشن میں  شہید حبیب جالب بلوچ مرکزی جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے 1996ءمیںBNMاورPNP نے انضمام سے بلوچستان نیشنل پارٹی عمل میں لائی گئی1997ءمیں عام انتخابات میں BNPنے اقتدار حاصل کی تو شہید حبیب جالب بلوچ نے پہلی مرتبہ سینٹرمنتخب هوهے اور1998ءمیں BNPکے پہلے مرکزی کونسل سیشن میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے وہ ایک سچے بہادر قابل سیاستدان تهے جہاں بهی ظلم وزیادتی هوتی تهی حبیب جالب بلوچ ان شہدائےکے لسٹ میں انکا نام درج هے جس میں شہید میرنورالدین مینگل/ شہید حاجی لیاقت مینگل/کامریڈعبد الخالق بلوچ / سردار نادر خان گچکی/مراد جان گچکی/ نصیر جان لانگو/شہید نواب الدین نیچاری/ورنا آغانوروز  آحمدزهی /شہید زائد حسین بلوچ  /میر ریاض جان زهری/میر غلام رسول مینگل کے کمسن فرزند شہید ثناء اللہ مینگل/ شہیدشاہ ناز بلوچ/فرزند خاران شہید بدل خان نوتانی/دختر خاران شہید ریحانہ بلوچ ودیگرهزاروں فرزندان بلوچستان شہید شامل ہےمادر وطن بلوچستان پر جاننں قربان کرنے والوں کی داستان کهبی ختم نہیں ہوسکتی بلوچستان کےحقوق کےلیے بابو نواب نوروز خان زرکزی / نواب اکبر خان بگٹی/میر علی محمد/میر بالاچ خان مری/بہاول خان /سبزل خان بلوچ/میر غلام محمدبلوچ /فدا بلوچ ودیگر نے قربانی دی آج اس امر کی  ضرورت ہے کہ هم عظیم  قائد  سردار عطاءاللہ خان مینگل اور قائد بلوچستان سردار اختر جان مینگل کی ولولہ انگیز قیادت میں متحدہوکر وطن دوستی کا ثبوت دیں بلوچستان کے ایک عظیم سیاسی رہنما محتاز قوم پرست وطن دوست  شہید گل زمین حبیب جالب بلوچ کو خفیہ اداروں نے ایک گہری سازش  کےتحت 14 جولائی 2010ء کو کلی پرکانی آباد میں شہید کر دیا گیا

Post a Comment

District Champion

District Champion
Rizwan Shah Cricket CLub Kharan

Free News Updates

Free News Updates

Coming Soon

Coming Soon

اپناخود کا ویب ساءٹ بنائیں

اپناخود کا ویب ساءٹ بنائیں
 
Top
Blogger Widgets