GuidePedia

0

" ہمارے ترجیحات"  باحیثیت قوم موجودہ دور کے تقاضوں سے ہمیں ہم آہنگ ہونے کی اشد ضرورت ہے، ہم آہنگ ہونے کیلئے ہمیں اپنے ترجیحات کا تعیں کرنا پڑھے گا. یوں تو ہر فرنٹ پر ہم جدوجہد کررہے ہیں مگر بدقسمتی سے ہمارے ہاں ، ان چار عظیم سیاستدانوں کے بعد، (میچور) سیاست کا فقدان ہے. باحیثیت قوم ہمارا ایک (مشترک مفاد) ہونا ضروری ہے جس کی جانب ہم سب کا گامزن ہونا لازمی ہے. خیر بات کہاں سے کہاں نکل جاتی ہے مگر میں کوشش کرونگا کے اسے لوکل سطح تک محدود کروں. بات کر رہا تھا ترجیحات کی. . . . . لاہور سے ایک دوست بنا تھا بذریعہ موبائل فون جسے ورچوئل یا سائبر فرینڈ کہا جاسکتا ہے. جسکا بھائی (سی ایس ایس) پاس کرکے بیوروکریٹ بنا تھا، میری نظر میں بلوچستان کی بیوروکریسی تھی تو یکدم پوچھ لیا. . . آپکے پاس کونسی گاڑی ہے؟ ؟ آگے سے جواب آیا. . . . . کوئی نہیں... . . . . . موٹر سائیکل ہے البتہ.  میں حیران ہوگیا کہ ہمارے سولہ سکیل میں لگنے والوں کی طرز زندگی حاکمانہ ہوتی ہے اور آپ. . . . ؟ ؟  آگے سے جواب ملا. . . . . ہمارے ترجیحات مختلف ہیں، پہلے بہن بھائیوں کی تعلیم ، پھر بہنوں کی شادی اور اسکے بعد شہر میں گھر (چونکہ گاؤں سے آئے تھے) اسکے بعد گاڑی آخری ترجیح ہے.  اور اسی طرح اگر بات کی جائے الطاف حسین یونیورسٹی کی جو کراچی میں بنی ہے. ایم کیو ایم نے بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض کے آگے شرط رکھی تھی اگر کراچی میں کام کرنا ہے تو یونیورسٹی بنانی ہوگی. اب کوئی بتائے ان قوموں کو کون شکست دے سکے گا جو بھتہ بھی تعلیم کی شکل میں اپنے لوگوں کے لئے لیتے ہیں؟ ؟ ؟ اسی نیت سے ایک بیان جاری کردیا کہ شاید سیاستدانوں تک پہنچے اور اس پر عمل ہو.  "بیان ایک لائبریری کی مانگ تھی"  اپنے علاقے میں پڑھنے پڑھانے کا عمل، تعلیمی فضاء، ذہنی نشونما، سیاسی و سماجی بلوغت، زبان و تاریخ سے وابستگی کا ایک خواب جو صرف بذریعہ لائبریری کسی حد تک ممکن ہے بشرط کہ یہ تعلیمی اداروں کی طرح سیاسی مفادات و کشمکش کا شکار نہ بنے.  اس بیان کے گھنٹوں بعد سماجی حلقوں سے کئی بیانات داغ دیئے جاتے ہیں، اس " جا ئز مانگ" کو تنقید کا نام دیا جاتا ہے اور سیاستدانوں کی ترجیحات جن میں لائبریری کا ذکر ہی نہیں ہوتا کی حمایت میں بیانات سوشل میڈیا پر آجاتے ہیں. افسوس کا مقام تب ہوتا جب سوشل میڈیا پر دسترس ہونے کے باوجود بھی کسی تعلیم یافتہ نوجوان کی طرف سے لائبریری کی حمایت میں کوئی بات سامنے نہیں آئی. ایسے نوجوانوں کے لئے مراد ساحر کیا خوب کہتے ہیں کہ  "نہ راجئے دوستی، نہ سد دنیا اے  چوشیں جان دز و بے جوہر جواناں سوچ"  اول الذکر مثال کا مقصد یہ تھا کہ لوگ اپنے ترجیحات کیسے تعین کرتے ہیں. اب خاران میں تفریحی پارک بغیر لائبریری و سکولوں کے ایسی ہوگی جیسے بغیر چھت والے کمرے میں صوفہ سیٹ اور پلنگ سجانا.  خاران میں سوشل میڈیا کو ایک موثر ذریعہ بنانے، عوام کی آواز کو قوت بخشنے کے پیچھے جن لوگوں کی محنت ہے ان پر بات نہ کرنا بھی ناانصافی ہوگی اور امید کرتے ہیں یہ غیر جانبدار رہ کر اپنا فرض پورا کرتے رہیں گے. حکام سے گزارش ہے کہ لائبریری ایک مثبت عمل ہوگی جسکا فائدہ قوم کو وصیح پیمانے پر ہوگا، خدارا اسے اپنی ترجیحات میں جگہ دیں ورنہ کل جب قوم اجتمعائی شعور و آگہی کی انتہا کو پہنچے گی تب آپ لوگوں کو ہرگر معاف نہیں کرے گی.  شاہجہان زہری

Post a Comment

District Champion

District Champion
Rizwan Shah Cricket CLub Kharan

Free News Updates

Free News Updates

Coming Soon

Coming Soon

اپناخود کا ویب ساءٹ بنائیں

اپناخود کا ویب ساءٹ بنائیں
 
Top
Blogger Widgets