GuidePedia

0
کیا پرائیویٹ تعلیمی ادارے بدحالی کی طرف جا رہے؟

آگر کسی کی دل آزاری ہو تو پیشگی معزرت کہ طلبگار ہوں

بے شک اعلی تعلیم انسان کو انسان بنا دیتی ہے اور اچھے اوصاف پیدا کرتی ہے
آج میری ایک طالب علم  (حاجی حیدر شوہاز )سے ملاقات ہوئی جو بہتر تعلیم کے حصول کے لیے کوئیثہ میں ایف ایس سی 
مضامین کے ٹیوشن کے لیے وہی مقیم ہے ، انتہائی شاستگی اور ایک مہذب شہری کی طرح مجھ سے پیش آئے تو یقینا بڑا اچھا لگا کہ ہمارا مستقبل ایسے نوجوانوں کے پاس جا رہا جن کو معاشرے میں بات کرنے کی تمیز ہے

حاجی حیدر شوہاز

تو مجھے یقینا یہ طلب ہوا کے خاران کے موجودہ تعلیمی حالت اور بلخوص پرائیویٹ اداروں کےحالت زار پر حاجی صاحب کا رائے بھی دریافت کروں ۔ 
یقینا حاجی صاحب نے محترم حافظ رازق صاحب کے الفاظ کی کوپی کرتے ہوئے کہا کہ آئے روز پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے بڑھتے ہوئے تعداد نے ان کے تعلیمی معیار پر بھی بڑا برا اثر چھوڈا ہے

لیکن آپنا خاران نیٹ ورک کا اپنا زاتی خیال ہے کہ آج خاران کے بہتر تعلیم انھی پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی ہی مرہون منت ہے
جن میں چیلنجر اکیڈمی، آئیڈیل اکیڈمی، برائیٹ فیوچر، آکسفورڈ،، بلوچستان،ایم اے جناج  اور دیگر ادارے شامل ہیں
لیکن حیدر شوہاز کی اس بات سے بھی انکار ممکن نہیں کہ بے جا اور غیر ضروری ادارے کھولنے سے بہتر ہے کہ ہم اپنے انہی اداروں کو فعال بنائے، اس وقت خاران میں کئی ایسے سینثرز بھی ہے جن میں انہی کے طالب علم پڑھا رہے ہیں جنوں نے خود ابھی اپنی تعلیم مکمل نہیں کی ہیں

شہزادہ علاودین پیرکزئی
ایم اے جناح سکول خاران

انتہائی خوشی ہوتاہے کہ آج ملک کے تمام بہتریں سکولز ، کالجز اور یونیورٹیز میں خاران کے نوجوان بہتر کل کے حصول کے لیے سرگرم ہیں اور انشاءاللہ آنے والے 5 سے 10 سالول میں ہر ڈیپارٹمنٹ میں خاران کے نوجوان سرفہرست ہونگے
قاضی اخلاق احمد۔ زرعی کالج کوئیٹہ
صغیر احمد مینگل۔ کیڈٹ کالج مستونگ
صغیر احمد نوشیروانی۔ آئی ٹی کالج کوئیٹہ 
میں بطور استاد اپنی خدمات سرانجام دیے رے کیا یہ کسی اعزاز سے کم ہیں؟



امداد مینگل
چیلنجر اکیڈمی خاران

حافظ امان اللہ
آئیڈیل اکیڈمی خاران




خلیل احمد محمد حسنی
برائیٹ فیوچر اکیڈمی

خورشید عالم
آکسفورڈ اکیڈمی خاران


آج ملک کے کونے کونے میں اعلی تعلیمی اداروں میں خاران کے طالب علم بہترین تعلیم کے حصول کے لیے سرگرم ہے اور ہم یقینا مرہون منت ہے جناب۔ عطاء اللہ بزدار ،اور جناب مظفر جمالی کا جن کے وجہ ہے آج ہمارے نوجوان زندگی کے ہر شعبے میں اپنی صلاحیت کے جوہر دکھا راے 
میں نے اپنی زندگی کے 2 سال جناب عطا ء اللہ بزدار صاحب کے ساتھ ان کے سکول میں بطور استاد گزارا وہ ایک انتہائی 
مخلص ، تعلیم دوست اور دین دار شصیت کے مالک تھے جو طلبہ اور طالب علموں پر اپنی پوری توجہ دتے

میر مظفر جمالی اور عطاء اللہ بزدار کے بعد اگر اکرام جان مینگل کا نام نہ لیا جائے تو یہ ان کے خون کے ساتھ ناانصافی ہوگا
ان کے لازوال قربانی کو خاران کے عوام ان کے شاگرد تا قیامت یاد رکنگے

مگر ہمیں ماہوس ہونی کی ضرورت نہیں آج بھی ہمارے پاس بہترین استادوں کی کمی نہیں
حافظ رازق صاحب
عابد شہزاد صاحب
بشارت علی پیرکزئی
سید صالح شاہ 
حافظ امان اللہ 
خلیل حسنی 
زاید نوشروانی
اور دیگر کئی قابل استاد جن کے نام شاہد میں ہیاں درج نہ کرسکوں

حافظ رازق صاحب

عابد شہزاد صاحب

بشارت پیرکزئی صاحب


سید صالح شاہ


مگر ضرورت اس امر کی بھی ہے کہ یہ تمام محترم استاد ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو تاکہ ایک بہتر تعلمی ادارے کا قیام اور ایک بہترین ماحول کا وجود ممکن ہو جس میں ایک دوسرے کی عزت و احترام ، اعلی تعلیمی نصابی عمل، اور ایک صاف شفاف معاشرے کا قیام ممکن ہو تب جا کر ہم ایک بار پھر۔ واجہ پرویز نوشیروانی۔ ڈاکٹر اسلم بلوچ، ڈاکٹر عمر، جنرل قادر، ‌
ثنابلوچ، میر شعیب نوشیراوانی، کپٹن سعید بلوچ کی طرح نامور انسان پیدا کرسکتے ہیں
یقینا اس کے لیے نئے اداروں کی ضرورت نہیں بلکہ انھی اداروں کو فعال بنا کر کام کرنا ہوگا 
اور ہمارا مقصد صرف اور صرف بہترین تعلیم کا حصول ہونا چاہیے نا کہ پیسے بنانا








Post a Comment

District Champion

District Champion
Rizwan Shah Cricket CLub Kharan

Free News Updates

Free News Updates

Coming Soon

Coming Soon

اپناخود کا ویب ساءٹ بنائیں

اپناخود کا ویب ساءٹ بنائیں
 
Top
Blogger Widgets